خلیفہ انٹرنیشنل ڈیٹ پام ایوارڈ کے 17ویں سیشن 2025کے لیئے رجسٹریشن کاآغاز
امیدوار 4جون تا15دسمبر2024تک اندراج کراسکتے ہیں
۔ عزت مآب شیخ نہیان مبارک النہیان، کی سرپرستی میں
کھجور اور زرعی اختراع کے لیے خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈکے 17ویں سیشن 2025۔
کے لیے امیدواروں کے ناموں کی رجسٹریشن کاآغازشروع ہوگیا ۔
اس سال کھجور میلہ پاکستان میں منعقد کیا جائے گا(ڈاکٹرعبدالوہاب زید)
ابوظہبی(نیوزڈیسک):: وزیربرائے رواداری اور بقائے باہمی ، کھجور اور زرعی اختراع کے لیے خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین عزت مآب شیخ نہیان مبارک النہیان،کی سرپرستی میں ایوارڈ کے جنرل سیکریٹریٹ نے 04 جون سے اپنے 17 ویں سیشن 2025 کے لیے نامزدگیوں کے امیدواروں کے آغاز کا اعلان کیا۔ جو 15 دسمبر 2024 تک جاری رہیگا کھجور کے کاشتکاروں، پروڈیوسرز، محققین، ماہرین تعلیم، کھجور کے درخت سے محبت کرنے والوں، متحدہ عرب امارات اور دنیا بھر سے بین الاقوامی ایوارڈ کے زمروں میں سے کسی ایک میں درخواست دینے، مقابلہ کرنے اور جیتنے کی اجازت دیتا ہے، یہ بات ایوارڈ کے جنرل سیکریٹریٹ کی طرف سے ابوظہبی کے ایمریٹس پیلس ہوٹل میں کھجور کے لیے خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالوہاب زید کی موجودگی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں سامنے آئی۔ ایگریکلچرل انوویشن،اورایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبر۔اور ڈاکٹر ہلال حمید سعید الکعبی بھی اس موقع پرموجودتھے
ڈاکٹر عبد الوہاب زید نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ گزشتہ سترہ سالوں کے دوران ایوارڈ کے پیش رفت کا چارٹ مختلف سطحوں پر نمایاں طور پر بڑھ رہا ہے، متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، نائب وزیر اعظم،عزت مآب شیخ منصور بن زاید النہیان کی فراخدلانہ حمایت کی بدولت۔ اور صدارتی عدالت کے چیئرمین، کی مسلسل پیروی شیخ نہیان مبارک النہیان، رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر، ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین، جہاں مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی برادری کے لیے زبردست کھلے پن کے نتیجے میں ایوارڈ کے مختلف زمروں میں گزشتہ سترہ سالوں میں امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہوا، .ڈاکٹر عبدالوہاب زید نے عزت مآب شیخ نہیان مبارک النہیان،کی دلچسپی پر زور دیا۔ ایوارڈ کی مقامی اور بین الاقوامی موجودگی کو بڑھانے اور گزشتہ برسوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے، کھجور کے کاشتکاروں، پروڈیوسرز اور محققین کی جانب سے کھجور اور زرعی اختراع کے میدان میں پذیرائی کی وجہ سے۔ متحدہ عرب امارات اور پوری دنیا میں۔ اس کے بعد ایوارڈ کے سیکرٹری جنرل نے اشارہ کیا کہ ایوارڈ نے متحدہ عرب امارات سے ایوارڈ کے مختلف زمروں میں، سترہ سال کے عرصے کے دوران شرکاء کی تعداد میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔ نتیجتاً، ہمیں باقی دنیا سے جیتنے والوں کی تعداد کے مقابلے متحدہ عرب امارات سے جیتنے والوں کی تعداد میں براہ راست اضافہ ہوا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایوارڈ کا ملک میں تمام متعلقہ اداروں اور ان میں کام کرنے والوں پر کیا مثبت اثر پڑا ہے۔ کھجور کی کاشت، پیداوار، مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ کے شعبوں کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں محققین اور بااثر شخصیات، جنہوں نے اماراتی کھجوروں کی مسابقت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ درحقیقت یہ ایوارڈ مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر گزشتہ برسوں کے دوران اس شعبے کی ترقی کے عمل میں ایک اہم سنگ میل بن گیا ہے۔
دوسری جانب ایوارڈ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن ڈاکٹر ہلال حمید سعید الکعبی نے گزشتہ سترہ برسوں کے دوران ایوارڈ کے شرکاء کے اعدادوشمار اور تفصیلات کا اعلان کیا اور جو درج ذیل تھے:
ایوارڈ کی کیٹیگریز میں امیدواروں کی کل تعداد 2,012 تک پہنچ گئی، جو دنیا بھر کے 59 ممالک کی نمائندگی کرتے ہیں، جن میں سے 102 نے کامیابی حاصل کی، 1586 عرب شرکاء، جن میں سے 54 نے کامیابی حاصل کی، اور متحدہ عرب امارات کے 160 شرکاء، جن میں سے 30 نے کامیابی حاصل کی۔ جبکہ ایوارڈ میں حصہ لینے والے غیر ملکیوں کی تعداد 265 تک پہنچ گئی جن میں سے 18 نے جیتا۔ جہاں 73 ممتاز قومی اور بین الاقوامی اداروں اور شخصیات کو اعزاز سے نوازا گیا جن میں متحدہ عرب امارات کی 34 شخصیات بھی شامل تھیں۔
جہاں ممتاز اختراعی مطالعات اور جدید ٹیکنالوجی کے زمرے میں شرکاء کی تعداد 910 شرکاء تک پہنچ گئی، یعنی 45.23%۔ پاینیرنگ ڈویلپمنٹ اور پروڈکٹیو پروجیکٹس کے زمرے میں شرکاء کی تعداد، 294 شرکاء تک پہنچ گئی، یعنی 14.61%۔ ممتاز پروڈیوسرز زمرہ، 102 شرکاء تک پہنچ گیا، یعنی 5.07%۔ جبکہ زرعی شعبے کے زمرے میں پیش پیش اور جدید ترین اختراعات میں حصہ لینے والوں کی تعداد 406 تک پہنچ گئی، یعنی 20.18%، اور کھجور اور زرعی اختراع کے زمرے میں بااثر شخصیت میں حصہ لینے والوں کی تعداد، 291 تک پہنچ گئی۔ %
ایوارڈ کے جنرل سیکرٹریٹ نے آج سے شروع ہونے والی الیکٹرانک درخواستیں 15 دسمبر 2024 تک وصول کرنے کے لیے اپنی مکمل تیاری کااعلان بھی کیا۔ نمائندہ اردوویکلی کی جانب سے پاکستان میں ڈیٹ پام فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے کیئے گئے ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری جنرل ایوارڈ ڈاکٹرعبدالوہاب زید نے کہا کہ سال 2024 کے اختتام میں پاکستان میں پہلا انٹرنیشنل ڈیٹ پام فیسٹیول منعقد ہوگاجس کے لیےپاکستان کی وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اور خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ برائے کھجور اور زراعت کے لیے متحدہ عرب امارات نے فروری 2024 میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ڈاکٹر زید نے مزید کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کھجور کی کاشت، پیداوار اور پروسیسنگ ٹیکنالوجی میں پاکستان کی استعداد کار کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون کیاجارہاہے اورقوی امید ہے امسال ستمبر میں پاکستان میں ڈیٹ پام فیسٹیول منعقد ہوگاجس کے لئے انتظامات کوحتمی شکل دی جارہی ہے پاکستان کھجورکی پیدوارمیں 7ویں نمبرپر ہے جہاں کھجورکی سینکڑوں اقسام کاشت کی جاتی ہیں پاکستان میں ڈیٹ پام میلہ کے انعقاد کامقصد دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کومزیدمضبوط کرنا اور پاکستان میں کھجورکی پیداوار کوبڑھاناہےاکستانی کاشتکاروں کو کھجور کی کاشت بڑھانے کا موقع بھی فراہم کرے گا جس میں اختراعی آئیڈیاز بھی شامل ہیں